Allah har jagah moujud hai kahna kaisa


                                    2سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کے زید نے بکر سے کہا کہ اللہ تعالی ہر جگہ موجود ہے۔ اس پر بکر نے جواب دیا کہ ایسا کہنا کفر کی حد تک پہنچتا ہے۔ پھر زید نے کہا اللہ تعالی ذرہ ذرہ میں ہے۔ پھر بکر نے کہا یہ کہاوت ہے پھر زید نے کہا اللہ تعالٰی کہا ہے پھر بکر نے جواب دیا اللہ سمیع و بصیر ہے۔ اب زید خاموش ہو گیا۔

                                  جواب
یہ کہنا اللہ تعالٰی ہر جگہ ہے، ذرے ذرے میں ہے، ضرور کلمہ کفر ہے۔ حدیقہ ندیہ میں ہے "لو قال ھکذ بالفارسیۃ نہ مکانی ز تو خالی نہ تو ہیچ مکانی فھکذا کفر کوئی چیز کسی میں ہوتی ہے تو وہ اسے گھیرے رہتی ہے۔ اللہ عزوجل کو کوئی چیز گھیر نہیں سکتی۔ ارشاد ہے" و کان اللہ بکل شیئ محیطا" اگرچہ صحیح یہ ہے کی قائل کافر نہ ہوگا۔ اس لئے کی مسلمان کی مراد یہ ہوتی ہے کہ اس کا جلوا ہر جگہ ہر ذرے میں ہے۔مگر پھر بھی ایسا جملہ کہنے سے اجتناب لازم ہے جس کا ظاہر معنی کفر ہے۔ واللہ اعلم بالصواب 

Post a Comment

attarpeer94@gmail.com

Previous Post Next Post