DIWALI ME PATAKHE

دیوالی میں آتش بازی کرنا کیسا











السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاتہ 

کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسلمانوں کو ہولی کے موقع پر یا دیوالی کے موقع پر رنگ بیچنا یا پٹاخے بیچنا کیسا ہے ؟ حوالے کے ساتھ جواب جواب عنایت فرمائیں ۔ 


سائل : اجمل حسین گونڈوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ

 *جواب* پٹاخہ اور راکھی کی تجارت جائز نہیں کہ آتش بازی حرام ہے کہ یہ گناہ پر اعانت ہے جو حرام ہے اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے " و لاتعاونوا علی الاثم و العدوان " اھ یعنی اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو " اھ (  پ 6 سورہ مائدہ آیت 2 ) اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ " افیون وغیرہ جس کا کھانا نا جائز ہے ایسوں کے ہاتھ فروخت کرنا جو کھاتے ہیں ناجائز ہے کہ اس میں گناہ پر اعانت ہے " اھ ( بہار شریعت ج 16 ص 106 ) اور راکھی کا استعمال صرف رکھشابندھن کے لئے ہوتا ہے جو یہاں کے غیرمسلموں کا مذہبی شعار ہے تو راکھی کی تجارت بھی گناہ پر اعانت ہوئی اس لئے یہ تجارت بھی ناجائز ہے " اھ ( فتاوی مرکز تربیت افتاء ج 2 ص 238 ) 

لہذا مذکورہ باتوں سے واضح ہوا کہ اسی طرح ہر وہ سامان بیچنا جائز نہیں جو گناہ پر مدد ہو ہاں اگر گناہ پر مدد نہیں ہے اس کا بیچنا اور خریدنا دونوں جائز ہے جیسے آج کل گاوں وغیرہ میں کھیتوں سے جانور کو ڈرانے اور بھاگنے کے لئے پٹاخے وغیرہ دغتے ہیں اس طرح کاموں کے لئے خریدنا اور بیچنا جائز ہے  ۔ 


واللہ اعلم بالصواب 

کریم اللہ رضوی 

خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر 7666456313

Post a Comment

attarpeer94@gmail.com

Previous Post Next Post