TAWEEZ PAHAN KAR BAITUL KHALA ME JANA KAISA


                 تعویذ پہن کر بیتُ الخلا جانا کیس
ا؟

سُوال : کیاتعویذ پہن کر بیتُ الخلا میں جا سکتے ہىں؟ نیز کسی دَھات کی ڈبیہ میں تعویذ پہننا کیسا ہے ؟
جواب : اگر تعویذ پلاسٹک کوٹنگ کیا ہوا یا کپڑے میں سِلا ہوا ہے جس کی وجہ سے لکھائی نظر نہیں آرہی تو اسے پہن کر بیتُ الخلا جانے میں حَرج نہىں البتہ ایسا تعویذ بھی اگر باہر رکھ کر ہی بیتُ الخلا جائیں تو زیادہ بہتر ہے ۔ اگر تعویذ اىسا ہو کہ اس کی لکھائی سامنے نظر آرہی ہو تو اسے پہن کر بیتُ الخلا میں نہىں جا سکتے ۔ ہاں! اگر اسے جیب میں رکھ کر چھپا لیا تو اب ساتھ لے جانے میں مضایقہ تو نہیں لیکن بہتر یہى ہے کہ باہر رکھ کر جائیں ۔
رہی بات دَھات کی ڈبیہ میں تعویذ پہننے کی تو مَردوں کو اس کی بالکل اِجازت نہیں ۔ یوں ہی سونے چاندی یا کسی بھی دَھات کى زنجیر میں تعویذ لٹکانا بھی مَردوں کے لیے جائز نہیں ۔ عورتوں کو زنجیر میں تعویذ لٹکانا یا پھر کسی دَھات کی ڈبیہ میں تعویذ پہننا جائز ہے لیکن اگر ایسا لاکٹ پہنا جس پر ”اللہ “یا دِیگر مُقَدَّس کلمات لکھے ہوئے نظر آ رہے ہوں تو اسے جیب میں ڈال کر اور بہتر یہ ہے کہ اسے باہر رکھ کر بیتُ الخلا جایا جائے ۔

در مختار،کتاب الطھارة،اركان الوضوء اربعة،۱/۳۵۵ ماخوذاً دار المعرفة بیروت
اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحْمَۃُرَبِّ الْعِزَّتکی بارگاہ میں عرض کی گئی:اگر جیب میں کوئی لکھا ہوا کاغذ ہو تو بیتُ الخلا جا سکتا ہے یا نہیں؟ تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے جواباً اِرشاد فرمایا:چُھپا ہوا ہے جا سکتا ہے اور اِحتیاط یہ ہے کہ علیٰحدہ کر دے۔( ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،ص ۴۲۸)

Post a Comment

attarpeer94@gmail.com

Previous Post Next Post